تشنہ دیدار آرز ریشب |Tashna-e-Deedar by araz reshab Episode 17
ARAZ RESHAB NOVELS Dont copy paste without my permission kindly. عظیم میرے بچے میری بہو کیسی ہے اب کچھ طبیعت میں سدھار آیا ؟"۔ سلیما بیگم نے اپنے لخت جگر سے پوچھا جو کئ سالوں سے اپنی رفیق حیات کی تلاش میں سرگرداں تھے۔ "اماں جی-- آپ دعا کرے --میری ِفیا کو ہوش --آجاۓ --,وہ اپنی آنکھیں نہیں کھولتی-- اماں-- جی ---آپ اسے کہے "۔ عظیم نے روندھائ آواز میں اماں جی سے کہا ۔ "نا رو میرے بچے سب ٹھیک ہوجاۓگا تو کہے گا اماں رب سوہنے نے اپنا معجزہ کردکھایا ہے "۔ سلیماں بیگم نے روتے ہوۓ اپنے لختِ جگر کو دلاسا دیا ۔ اماں آپ بس دعا کرے میری فِیا کے لیے اسے دعاؤں کی ضرورت ہے "۔ عظیم نے اپنی آنکھوں سے آنسوں پونچتے ہوۓ کہا۔ ضرور میری جان میری ساری دعائیں میری بہوکو لگے اللہ اسے خیر سے گھر واپس لاۓ "۔ "آمین"۔ ______________________________________________ زین العابدین ناشتے کے بعد سے گیا لنچ ٹائم میں واپس آیا۔ آخر کب تک مجھے یہاں قید رکھنا ہے"۔ اس نے رکھائ اور سرد مہری دکھاتے ہوۓ اسے کہا جو ,مسٹڑڈ پینٹ پر کالی ٹی شرٹ پہنےہلکی داڑھی اور مونچھوں کے سات